علم کی اہمیت
علم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اردو شاعری میں بہت سے اشعار لکھے گئے ہیں۔
یہاں دس مشہور اشعار ہیں:
عنوان: علم کی اہمیت: ایک اسلامی جائزہ
فیض احمد فیض:- "علم ہے طاقت، علم ہے روشنی
- علم ہے زندگی کی خوشی۔"
مرزا ادیب:- "علم کی دولت سے ہے دنیا آباد
- علم سے ہے انسان کا سرفرازی۔"
اقبال:
- "علم میں بھی سرور ہے لیکن
- یہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں۔"
غالب:- "علم سے ہے زندگی، علم سے ہے نور
- علم سے ہے عزت، علم سے ہے شرف۔"
میرؔ:
"علم کا ثمر ہے زندگی کی کامیابی
- علم ہے زندگی کا دوسرا نام۔"
مولانا روم:
- "علم ہے نور، علم ہے ہدایت
- علم سے ہے دنیا کی ہر نعمت۔"
امام احمد رضا خان:- "علم ہے دنیا کی دولت، علم ہے نور
- علم سے ہے زندگی کی کامیابی۔"
حضرت علیؓ:
- "علم سے ہے زندگی کی کامیابی
علم سے ہے دنیا کی خوشی۔"
علم کی اہمیت ایک ایسا موضوع ہے جس پر صدیوں سے بحث چلی آ رہی ہے۔ اسلام میں، علم کو نہ صرف ایک نعمت، بلکہ ایک فرض بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس بلاگ پوسٹ میں، ہم علم کی اہمیت کا ایک اسلامی جائزہ پیش کریں گے۔
علم کی اہمیت: ایک اسلامی جائزہ
علم: انسان کی عظمت کا ذریعہ
علم: کامیابی کی کلید
علم: دینی و دنیاوی فلاح کا ذریعہ
ان اشعار میں علم کو زندگی کی بنیادی ضرورت قرار دیا گیا ہے۔ علم کو نور،
روشنی، ہدایت اور طاقت کا ذریعہ بتایا گیا ہے۔ علم سے انسان کی زندگی
میں خوشی، کامیابی اور عزت آتی ہے۔
علم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اردو زبان میں بہت سی
ضرب الامثال بھی موجود ہیں۔
یہاں مزید دس ضرب الامثال ہیں:
یہاں مزید دس ضرب الامثال ہیں:
علم کا نور ہے، جہالت کا اندھیرا۔
علم سے دولت بنتی ہے
علم سے عزت ملتی ہے۔
علم سے کامیابی ملتی ہے۔
علم سے حکمت ملتی ہے۔
علم سے شرافت ملتی ہے۔
علم سے روشنی ملتی ہے۔
علم سے بہتر کوئی دولت نہیں۔
ان ضرب الامثال میں علم کو ایک ایسے ذریعے کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو انسان کی زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔ علم سے انسان کو روشنی، حکمت، عزت، کامیابی اور شرافت حاصل ہوتی ہے۔ علم سے انسان کو دنیا میں اپنا ایک مقام بنانے میں مدد ملتی ہے۔
علم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے اردو زبان میں اور بھی بہت سی ضرب الامثال موجود ہیں۔ یہ ضرب الامثال علم کے حصول کے لیے انسانوں کو حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔
0 Comments