Ticker

10/recent/ticker-posts

Mohsin Naqvi - A Journey Through Urdu Poetry

Mohsin Naqvi: Introducing a Unique Poet Unveiling New Dimensions in Urdu Poetry

Celebrating the Birth Anniversary of Mohsin Naqvi and his Enduring Legacy

Born on May 5, 1947, in Dera Ghazi Khan, Mohsin Naqvi introduced himself with the name Ghulam Abbas, later adding Mohsin Naqvi to his name. Known simply as Mohsin Naqvi, he unveiled new dimensions in Urdu poetry through his unique works. His poetic collections, including "Band Quba," "Barg-e-Sahra," "Rada'e Khwab," "Rabza-e-Harf," "Azab-e-Deed," "Tulu-e-Ashar," "Rukhsat-e-Shab," and "Khaima-e-Jaan," have left an indelible mark on Urdu literature. His religious poetry collections are known as "Mauj-e-Idraak," "Firat-e-Fikr," and "Haq Ilyas." Despite his tragic death on January 15, 1996, due to terrorism, his verses continue to resonate, symbolizing the essence of Urdu literature. His poetry still speaks to the hearts and is regarded as a treasure of Urdu literature.

🌹💔 اسے پانا اسے کھونا اُسی کے ہجر میں رونا یہ ھی گر عشق ھے محسن تو ھم تنہا ھی اچھے ہیں 🌹

🌹💔 اسے پانا اسے کھونا اُسی کے ہجر میں رونا  یہ ھی گر عشق ھے محسن تو ھم تنہا ھی اچھے ہیں 🌹 محسن نقوی

Mohsin Naqvi's selected verses as a tribute on his birth anniversary:

"We may perish, O homeland, yet you must live,

To remain alive until the dawn of resurrection."

Queries

Who is Mohsin Naqvi?

Mohsin Naqvi was a renowned Urdu poet born on May 5, 1947, in Dera Ghazi Khan, Pakistan. He is known for his unique style and contributions to Urdu literature.

What are some of Mohsin Naqvi's famous works?

Some of Mohsin Naqvi's famous works include "Band Quba," "Barg-e-Sahra," "Rada'e Khwab," "Rabza-e-Harf," "Azab-e-Deed," "Tulu-e-Ashar," "Rukhsat-e-Shab," and "Khaima-e-Jaan."

How did Mohsin Naqvi die?

Mohsin Naqvi tragically died on January 15, 1996, due to terrorism.

What is the significance of Mohsin Naqvi's poetry?

Mohsin Naqvi's poetry is highly regarded for its depth, emotion, and unique expression of themes such as love, spirituality, and patriotism.

 5 مئی یومِ پیدائش محسن نقوی

اردو شاعری میں نئی جہتیں متعارف کرانے والے منفرد شاعر.

مختصر تعارف

۵، مئی، ۱۹۴۷ء کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہونے والے محسن نقوی کا پیدائشی نام غلام عباس تھا تاہم بعد میں انہوں نے اپنے نام میں اضافہ کر کے غلام عباس محسن نقوی رکھ دیا لیکن عوام انہیں محسن نقوی کے نام سے ہی جانتے ہیں۔ان کے شعری مجموے بند قباء، برگ صحرا، ردائے خواب، ربزہ حرف، عذاب دید، طلوع اشعر، رخت شب اور خیمہ جاں کے نام سے شائع ہوئے۔محسن نقوی کا مذہبی کلام شعری مجموعوں موج ادراک، فرات فکر اور حق ایلیا کے نام سے جبکہ کلیات میراث محسن کے نام سے منظر عام پر آئیں اوران کی شخصیت اور فن پر بھی ایک کتاب‘اس نے کہا آورگی’کے نام سے شائع ہوئی، ان کی کئی غزلیں اور نظمیں آج بھی زبان زد عام ہیں اور اردو ادب کا سرمایہ سمجھی جاتی ہیں ۔اردو ادب کے اس روشن ستارے کو ۱۵، جنوری ۱۹۹۶ء کو دہشت گردی کے اندھیرے نگل گئے، مگر ان کی بے مثل شاعری انہیں دلوں میں ہمیشہ زندہ رکھےگی ۔

محسن نقوی کا یوم پیدائش پر ان کے کچھ منتخب اشعار بطور خراج عقیدت.

ہم تو مر جائیں گے اے ارضِ وطن پھر بھی تجھے
زندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک
محبتوں میں کچھ ایسے بھی حال ہوتے ہیں
خفا ہوں جن سے ان ہی کے خیال ہوتے ہیں
مچلتے رہتے ہیں ذہنوں میں وسوسوں کی طرح
حسین لوگ بھی جان کے وبال ہوتے ہیں
میں دل کا زخم چھپاؤں تیری طرح کیسے
کے تیرے پاس تو لفظوں کے جال ہوتے ہیں

بس ایک تُو ہی سبب تو نہیں اُداسی کا
طرح طرح کے دلوں کو ملال ہوتے ہیں
سیاہ رات میں جلتے ہیں جگنوؤں کی طرح
دلوں کے زخم بھی محسن کمال ہوتے ہیں
Mohsin Naqvi, a name synonymous with profound Urdu poetry, was born on May 5, 1947, in the culturally rich city of Dera Ghazi Khan, Pakistan. Initially known as Ghulam Abbas, he later adorned the literary world with the name Mohsin Naqvi, a name that resonates deeply with lovers of Urdu literature. Despite his untimely demise on January 15, 1996, Mohsin Naqvi's poetry continues to captivate hearts, transcending the barriers of time and space. In this blog post, we delve into the life and works of Mohsin Naqvi, a poet whose verses not only echo the depths of human emotions but also unveil new dimensions in Urdu poetry. Join us as we celebrate the birth anniversary of this extraordinary poet and explore the enduring legacy he left behind.

 

5 مئی -1947ء
5 مئی یوم پیدائش ،محبوب ترین شاعر شہید محسن نقوی

یومِ پیدائش - نامور شاعر اور خطیب - حمادِ اہلبیت

جنابِ سید محسن نقوی شہید

محسن نقوی کا اصل نام سید غلام عباس نقوی تھا اور وہ 5 مئی 1947ء کو محلہ سادات، ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے اُردو میں ایم اے کیااور کم و بیش اسی زمانے میں ان کی شاعری اور ذاکری کا آغاز ہوا۔💐
✨

محسن نقوی کا شمار اُردو کے خوش گو شعرا میں ہوتا ہے ان کے شعری مجموعوں میں لکھی گئی کتابیں

🌟Azaab-e-Deed عذابِ دید 🌟
🌟Khaima-e-Jaan خَیمۂِ جاں 🌟
🌟Berg-e-Sehra برگِ صِحرا 🌟
🌟Band-e-Kbaa بندِ قبا 🌟
🌟Mauj-e-idraak مَوجِ ادراک 🌟
🌟Tulu-e-ashk طُلُوعِ اشک 🌟
🌟Furat-e-fikr فُراتِ فکر 🌟
🌟Reza-e-harf ریزۂِ حرف 🌟
🌟Rakht-e-shab رختِ شب 🌟
🌟Rida-e-khaab رِدائے خواب 🌟
🌟Haq-e-Aeliya حقِ ایلیا 🌟
🌟"Mata-e-Dard" متاعِ درد 🌟

شامل ہے۔ 1994ء میں حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔

15 جنوری 1996ء کو اردو کے ممتاز شاعر اور ذاکر اہل بیت محسن نقوی لاہور میں نامعلوم قاتلوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔ وہ ڈیرہ غازی خان میں آسودۂ خاک ہیں۔

اگر ناد علی پڑھنے کی رسم ایجاد ہو جائے
تو ہر سینے میں اک تازہ نجف آباد ہو جائے
لب حیدر کی جنبش پر کہا توحید نے اکثر
ہمارے حق میں بھی خطبہ کوئی ارشاد ہو جائے
نہ کعبے پر چڑھائی ہو نہ اجڑے بابری مسجد
مسلمانوں کو درس یا علی گر یاد ہو جائے
اگر اہل وطن نام علی لے کر بڑھیں محسن
میرا ایمان ہے کشمیر تک آزاد ہو جائے

شاعر : سید محسن نقوی شہید

✨✨✨✨✨

(حقِ ایلیا)

جناب محسن نقوی

بہار کیا، اب خزاں بھی
مجھ کو گلے لگائے
تو کچھ نہ پائے
میں برگِ صحرا ہوں ،
یوں بھی مجھ کو ہَوا اُڑائے
تو کچھ نہ پائے
میں پستیوں میں خوش بڑا ہوں،
زمیں کے ملبوس میں جڑا ہوں
مثالِ نقشِ قدم پڑا ہوں،
کوئی مٹائے،
توکچھ نہ پائے
تمام رسمیں ہی توڑ دی ہیں،
کہ میں نے آنکھیں ہی پھوڑ دی ہیں
زمانہ اب مجھ کو آئینہ بھی،
مرا دکھائے تو کچھ نہ پائے
عجیب خواہش ہے میرے دل میں،
کبھی تو میری صدا کو سن کر
نظر جھکائے تو خوف کھائے،
نظر اُٹھائے تو کچھ نہ پائے
میں اپنی بے مائیگی چھپا کر،
کواڑ اپنے کھلے رکھوں گا
کہ میرے گھر میں اداس موسم کی
شام آئے تو کچھ نہ پائے
تو آشنا ہے نہ اجنبی ہے،
ترا مرا پیار سرسری ہے
مگر یہ کیا رسمِ دوستی ہے،
تو روٹھ جائے تو کچھ نہ پائے؟
اُسے گنوا کر پھر اس کو پانے کا شوق
دل میں تو یوں ہے محسن
کہ جیسے پانی پہ دائرہ سا،
کوئی بنائے تو کچھ نہ پائے

Mohsin Naqvi: A Journey Through Urdu Poetry

ﮐﮩﺎﮞ ﯾﮧ ﺑﺲ ﻣﯿﮟ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺩﯾﺘﮯ
ﯾﮩﯽ ﺑُﮩﺖ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﺮ ﻏﻢ ﭘﮧ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﺩﯾﺘﮯ
ﮨﻮﺍ ﮐﯽ ﮈﻭﺭ ﺍﻟﺠﮭﺘﯽ ﺟﻮ ﺍﻧﮕﻠﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﺒﮭﯽ
ﮨﻢ ﺁﺳﻤﺎﮞ ﭘﮧ ﺗﯿﺮﺍ ﻧﺎﻡ ﺗﮏ ﺳﺠﺎ ﺩﯾﺘﮯ
ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻋﮑﺲ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﺟﻮ ﺯﺧﻢ ﺩﻝ ﮐﯽ ﺟﮭﻠﮏ
ﮨﻢ ﺁﺋﯿﻨﮯ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﻃﺮﺡ ﺭﻻ ﺩﯾﺘﮯ
ﮨﻤﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺭﻭﺷﻨﯿﻮﮞ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺩﺳﺘﺮﺱ ﮨﻮﺗﯽ
ﮐﺒﮭﯽ ﭼﺮﺍﻍ ﺟﻼﺗﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑُﺠﮭﺎ ﺩﯾﺘﮯ
ﮨﻤﺎﺭﮮ ﭘﺎﺅﮞ ﮨﻮﺍﺅﮞ ﮐﯽ ﺯﺩ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﮯ ﻭﺭﻧﮧ
ﮔﺰﺭﺗﯽ ﻋﻤﺮ ﮐﻮ ﺭﮎ ﺭﮎ ﮐﺮ ﺻﺪﺍ ﺩﯾﺘﮯ
ﺍﺏ ﺍﺱ ﮐﯽ ﯾﺎﺩ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﺪﻥ ﺗﺮﺍﺷﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﻭﮦ ﺧﻮﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺑُﮭﻼ ﺩﯾﺘﮯ
ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﻭﺍﺳﻄﮯ ﻣُﺤﺴﻦ ﮐﮩﯽ ﮨﮯ ﺗﺎﺯﮦ ﻏﺰﻝ
ﮨﻢ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺳﺎﻟﮕﺮﮦ ﭘﺮ ﺍﺏ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﺎ ﺩﯾﺘﮯ

ﮐﮩﺎﮞ ﯾﮧ ﺑﺲ ﻣﯿﮟ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺩﯾﺘﮯ  ﯾﮩﯽ ﺑُﮩﺖ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﺮ ﻏﻢ ﭘﮧ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮﺍ ﮐﯽ ﮈﻭﺭ ﺍﻟﺠﮭﺘﯽ ﺟﻮ ﺍﻧﮕﻠﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﺒﮭﯽ  ﮨﻢ ﺁﺳﻤﺎﮞ ﭘﮧ ﺗﯿﺮﺍ ﻧﺎﻡ ﺗﮏ ﺳﺠﺎ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻋﮑﺲ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﺟﻮ ﺯﺧﻢ ﺩﻝ ﮐﯽ ﺟﮭﻠﮏ  ﮨﻢ ﺁﺋﯿﻨﮯ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﻃﺮﺡ ﺭﻻ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻤﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺭﻭﺷﻨﯿﻮﮞ ﭘﺮ ﺟﻮ ﺩﺳﺘﺮﺱ ﮨﻮﺗﯽ  ﮐﺒﮭﯽ ﭼﺮﺍﻍ ﺟﻼﺗﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑُﺠﮭﺎ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﭘﺎﺅﮞ ﮨﻮﺍﺅﮞ ﮐﯽ ﺯﺩ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﮯ ﻭﺭﻧﮧ  ﮔﺰﺭﺗﯽ ﻋﻤﺮ ﮐﻮ ﺭﮎ ﺭﮎ ﮐﺮ ﺻﺪﺍ ﺩﯾﺘﮯ ﺍﺏ ﺍﺱ ﮐﯽ ﯾﺎﺩ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺑﺪﻥ ﺗﺮﺍﺷﺘﮯ ﮨﯿﮟ  ﻭﮦ ﺧﻮﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺑُﮭﻼ ﺩﯾﺘﮯ ﺍﺳﯽ ﮐﮯ ﻭﺍﺳﻄﮯ ﻣُﺤﺴﻦ ﮐﮩﯽ ﮨﮯ ﺗﺎﺯﮦ ﻏﺰﻝ  ﮨﻢ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺳﺎﻟﮕﺮﮦ ﭘﺮ ﺍﺏ ﺍﻭﺭ ﮐﯿﺎ ﺩﯾﺘﮯ




#poetrylovers #MohsinNaqvi









یاد آوٓں گا تُجھے ذہن کی ہر منزل پر
حرفِ سَادہ تو نہیں ہُوں کہ بھُلایا جاوٓں
محسن نقوی

🌦️✨ "موسم" کے جادوئی حروف میں چھپی ہوئی خوبصورتیاں کا لطف اٹھائیں! 📖 
اپنے آپ کو ہر لمحے کے جوہر میں غرق کریں۔ طبیعت، جذبات اور تبدیل کے حس کو پکڑیں۔

🍃❤️

 یہاں آخری تحریریں دیکھیں: موسم کا لنک:

 https://loversurdu2030.blogspot.com/search/label/Mausam


#شاعریکاستر #موسمیشاعری #موسم_کا_مجموعہ #بلاگ_اسپاٹ #ادبی_سفر

🌦️✨ Explore the beauty of seasons through the poetic lens of "Mausam" on my blog! 📖 

Immerse yourself in the enchanting verses that capture the essence of each moment. Dive into the world of emotions, nature, and change. 🍃
❤️

1234

Popup Iframe Example

Post a Comment

0 Comments